القدس میں امریکی سفارت خانہ فلسطین میں غیرقانونی امریکی کالونی کی مانند ہے: عباس
غزہ،15 مئی ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکا کی جانب سے تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہناہے کہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ غیرقانونی یہودی بستیوں کی طرح امریکا کی ایک غیرقانونی بستی ہے۔ادھر فلسطینی اتھارٹی نے کل سوموار کوغزہ میں پرتشدد حملوں میں 55 فلسطینی مظاہرین کی ہلاکتوں کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔رام اللہ میں ایک اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنی آزادی اور سلب کیے گئے دیگر حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ان کی پرامن جدو جہد فتح کے حصول، آزاد فلسطینی مملکت کے قیام اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنائیجانے تک جاری رہے گی۔انہوں نے امریکی پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کا اب کوئی کردار نہیں رہا ہے۔ ہم امریکا کی سیاسی ثالثی کو تسلیم نہیں کرتے۔صدر عباس نے کہا کہ فلسطینی قوم مشرق وسطیٰ کے لیے ایسی کوئی ڈیل قبول نہیں کرے گی جس میں بیت المقدس کو فلسطینیوں سے چھین لیا گیا ہو یا پناہ گزینوں کی واپسی کو مذاکرات سے خارج کیا گیا۔ یہ ہمارا اصولی موقف ہے اور اس پر قائم رہیں گے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا نے اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کردیا ہے۔ امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی پر پوری دنیا کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔