آدھارکارڈکی لازمیت کے خلاف درخواست پر 27جون کوہوگی سماعت
نئی دہلی19مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سرکاری اسکیموں کے فائدے کے لئے آدھارکارڈکو لازمی بنائے جانے کی اطلاع پر عبوری روک لگانے کامطالبہ کرنے والی عرضی پرسماعت27جون کو ہوگی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں داخل ساری عرضیوں پر ایک ہی بار سماعت ہونی چاہئے کیونکہ سب میں ایک جیسی ہی مطالبہ کیاگیاہے۔اگرچہ اس موقع پر مرکزی حکومت نے سماعت کی جم کرمخالفت کی۔اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے کہا کہ پہلے ہی معاملے کی سماعت آئینی بینچ کررہی ہے تاکہ دو ججوں کی بنچ کو سماعت نہیں کرنی چاہئے۔ویسے بھی 125 کروڑ میں سے 110کروڑ لوگوں کاآدھار کارڈبن چکاہے۔جبکہ درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ سرکاری اسکیموں میں 30جون کی ڈیڈ لائن ہے اس لیے اس کی پہلے ہی سماعت ہونی چاہئے۔سینئر وکیل شیام دیوان نے کہاکہ یہ سنگین معاملہ ہے اوراس پرجلدسماعت ہونی چاہئے۔سرکاری اسکیموں کے فائدے کے لئے آدھارکارڈکولازمی بنائے جانے کی اطلاع پرعبوری روک لگانے کا مطالبہ والی درخواست پر سپریم کورٹ نے سماعت کی۔نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چلڈرن رائٹ یعنی NCPCRکی سابق کمشنر شانتا چڑا کی عرضی میں کہاگیاہے کہ مرکزی حکومت مڈ ڈے میل، ٹھیکہ مزدوروں اور رائٹ ٹو ایجوکیشن اور اسکالر شپ وغیرہ فلاحی منصوبوں میں آدھارکارڈکو لازمی کرنے کانوٹیفکیشن جاری کیاگیاہے۔یہ سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس ہے تو ان کے نوٹیفکیشن پرعبوری روک لگنی چاہئے۔