500 سرکردہ یونیورسٹیز میں ایک بھی ہندوستانی یونیورسٹی نہیں،ملک کی 20 یونیورسٹیوں کا عالمی معیار بنانے کیلئے انتخاب ، سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری: مودی
پٹنہ،14/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی)وزیراعظم نریندر مودی نے اج اس بات پر افسوس و مایوسی کا اظہار کیا کہ دنیا کی 500 سرکردہ یونیورسٹیوں میں ہندوستان کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں ہے اور کہا کہ ان کی حکومت ان اداروں کو مختلف پابندیوں سے آزاد کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم نے ملک کی 20 یوینیورسٹی کو مجموعی طور پر 10,000 کروڑ روپئے فراہم کرنے کا اعلان کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ معیار کے اعتبار سے ان جامعات کا بھی عالمی یونیورسٹیوں میں شمار ہوسکے۔ وزیراعظم مودی نے پٹنہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مرکزی موقف دینے کے اقدام اب قصۂ ماضی بن چکے ہیں کیونکہ ان کی حکومت 10 خانگی اور 10 سرکاری یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کی سمت ایک اہم قدم آگے بڑھا چکی ہے۔ مودی نے کہا کہ ’’میری حکومت آئی آئی ایمس کو آزاد بنانے اور مختلف بندشوں سے نجات دلانے کیلئے اہم قدم اٹھائی ہے۔ حکومت کی جانب سے قواعد مقرر کئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم بھی اپنی یونیورسٹیوں کے لئے وہی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ اعلیٰ علم و دانش کے ہمارے ان مراکز کا شمار بھی دنیا کے 500 بہترین اور سرکردہ اداروں میں کیا جائے‘‘۔ زائد از 30 منٹ کے خطاب میں وزیراعظم نے جامعات پر زور دیا کہ وہ ’’تدریس و اخترع‘‘ پر توجہ مرکوز کریں۔ تدریس کے قدیم طریقوں کو ترک کریں جو صرف طلبہ کے ذہنوں کو معلومات سے بھرنے پر توجہ مرکوز ہوتے ہیں۔ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے اپنے خیرمقدمی خطبہ میں اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر وزیراعظم مودی نے درخواست کی تھی کہ پٹنہ یونیورسٹی کو مرکزی موقف دیا جائے جس پر مودی نے اپنے روایتی انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ایک مطالبہ کے بارے میں جو یہاں کیا گیا تھا اور نوجوانوں کے ہجوم نے پرجوش انداز میں اس کا خیرمقدم بھی کیا تھا۔ مَیں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ مرکزی موقف دینا جیسے معاملات اب قصۂ پارینہ بن گئے ہیں۔ ہم ایک قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہم 10 خانگی اور 10 سرکاری یونیورسٹیوں کو پانچ سال کی مدت کے دوران 10,000 کروڑ روپئے فراہم کررہے ہیں۔ ان تمام یونیورسٹیوں کو صرف یہ کرنا ہوگا کہ وہ عالمی معیار کے حامل بننے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وزیراعظم، کوئی چیف منسٹر یا کوئی سیاسی شخصیت ان یونیورسٹیوں کا انتخاب نہیں کرے گی بلکہ ان (یونیورسٹیوں) کی صلاحیت ہی اس کی راہ ہموار کریں گی اور ان صلاحیتوں کا تخمینہ ایک پیشہ ور تیسرے فریق ادارہ کی طرف سے کیا جائے گا۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’مَیں زور دیتا ہوں کہ پٹنہ یونیورسٹی اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنارہی ہے اور انہیں بروقت پائے تکمیل کو پہنچایا جارہا ہے۔