500 سرکردہ یونیورسٹیز میں ایک بھی ہندوستانی یونیورسٹی نہیں،ملک کی 20 یونیورسٹیوں کا عالمی معیار بنانے کیلئے انتخاب ، سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری: مودی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th October 2017, 10:16 AM | ملکی خبریں |

پٹنہ،14/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی)وزیراعظم نریندر مودی نے اج اس بات پر افسوس و مایوسی کا اظہار کیا کہ دنیا کی 500 سرکردہ یونیورسٹیوں میں ہندوستان کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں ہے اور کہا کہ ان کی حکومت ان اداروں کو مختلف پابندیوں سے آزاد کرنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم نے ملک کی 20 یوینیورسٹی کو مجموعی طور پر 10,000 کروڑ روپئے فراہم کرنے کا اعلان کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ معیار کے اعتبار سے ان جامعات کا بھی عالمی یونیورسٹیوں میں شمار ہوسکے۔ وزیراعظم مودی نے پٹنہ یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں کو مرکزی موقف دینے کے اقدام اب قصۂ ماضی بن چکے ہیں کیونکہ ان کی حکومت 10 خانگی اور 10 سرکاری یونیورسٹیوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کی سمت ایک اہم قدم آگے بڑھا چکی ہے۔ مودی نے کہا کہ ’’میری حکومت آئی آئی ایمس کو آزاد بنانے اور مختلف بندشوں سے نجات دلانے کیلئے اہم قدم اٹھائی ہے۔ حکومت کی جانب سے قواعد مقرر کئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم بھی اپنی یونیورسٹیوں کے لئے وہی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ اعلیٰ علم و دانش کے ہمارے ان مراکز کا شمار بھی دنیا کے 500 بہترین اور سرکردہ اداروں میں کیا جائے‘‘۔ زائد از 30 منٹ کے خطاب میں وزیراعظم نے جامعات پر زور دیا کہ وہ ’’تدریس و اخترع‘‘ پر توجہ مرکوز کریں۔ تدریس کے قدیم طریقوں کو ترک کریں جو صرف طلبہ کے ذہنوں کو معلومات سے بھرنے پر توجہ مرکوز ہوتے ہیں۔ بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار نے اپنے خیرمقدمی خطبہ میں اپنے دونوں ہاتھ جوڑ کر وزیراعظم مودی نے درخواست کی تھی کہ پٹنہ یونیورسٹی کو مرکزی موقف دیا جائے جس پر مودی نے اپنے روایتی انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ایک مطالبہ کے بارے میں جو یہاں کیا گیا تھا اور نوجوانوں کے ہجوم نے پرجوش انداز میں اس کا خیرمقدم بھی کیا تھا۔ مَیں کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ مرکزی موقف دینا جیسے معاملات اب قصۂ پارینہ بن گئے ہیں۔ ہم ایک قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہم 10 خانگی اور 10 سرکاری یونیورسٹیوں کو پانچ سال کی مدت کے دوران 10,000 کروڑ روپئے فراہم کررہے ہیں۔ ان تمام یونیورسٹیوں کو صرف یہ کرنا ہوگا کہ وہ عالمی معیار کے حامل بننے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کوئی وزیراعظم، کوئی چیف منسٹر یا کوئی سیاسی شخصیت ان یونیورسٹیوں کا انتخاب نہیں کرے گی بلکہ ان (یونیورسٹیوں) کی صلاحیت ہی اس کی راہ ہموار کریں گی اور ان صلاحیتوں کا تخمینہ ایک پیشہ ور تیسرے فریق ادارہ کی طرف سے کیا جائے گا۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ’’مَیں زور دیتا ہوں کہ پٹنہ یونیورسٹی اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سرکاری اسکیمات پر موثر عمل آوری کو یقینی بنارہی ہے اور انہیں بروقت پائے تکمیل کو پہنچایا جارہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...