ٹیکس ریٹرن نہ بھرنے والی 9لاکھ کمپنیوں پر حکومت کی گہری نظر، جلد ہو گی کارروائی
نئی دہلی، 30؍اپریل (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )مرکزی ریونیو سکریٹری ہنس مکھ ادھیا نے ہفتہ کو کہا کہ رجسٹریشن کے بعد کمپنی معاملات کی وزارت کو ٹیکس ریٹرن نہ بھرنے والی نو لاکھ کمپنیاں مسلسل حکومت کی نگرانی میں ہیں۔ای ڈی دیوس کے موقع پر یہاں ادھیا نے کہاکہ 15لاکھ رجسٹرڈ کمپنیوں میں سے صرف 6 لاکھ کمپنیاں ہی ٹیکس ریٹرن بھرتی آ رہی ہیں، آٹھ سے نو لاکھ کمپنیوں نے رجسٹریشن کے فورا بعد ٹیکس ریٹرن بھرنابند کر دیا اور ممکن ہے کہ یہ کمپنیاں منی لانڈرنگ میں ملوث ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے تشکیل کردہ ٹاسک فورس مسلسل ان کمپنیوں پر ہر پندرہ دن میں نگرانی رکھ رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ان میں سے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے خدشہ والی کچھ کمپنیوں کو نوٹس جاری کیا ہے اور وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کے ساتھ تال میل بنائے ہوئے ہیں۔ادھیائے نے کہا کہ بینک آف بڑودہ سے منسلک 6000کروڑ روپے کے معاملے سے واضح ملتا ہے کہ آج کل کاوبار کے ذریعے منی لانڈرنگ کا کام تیزی سے چل رہا ہے، جو فرضی کمپنیوں کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے کیا جا رہا ہے۔فرضی کمپنیوں پر لگام لگانے کے مقصد سے حکومت نے فروری میں ملک گیر مہم شروع کی اور اس طرح کی کمپنیوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیاتھا ، جس میں اس طرح کی کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹ ضبط کرنا شامل ہے۔ای ڈی نے بھی سخت کارروائی کرتے ہوئے ان فرضی کمپنیوں کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک ضبط کی ہیں اور گزشتہ دو ماہ میں کئی افسران کو گرفتار بھی کیا ہے۔ای ڈی نے اس دوران 11289کروڑ روپے کی املاک ضبط کی اور 104معاملات میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت معاملات کی شروعات کی ۔اس موقع پرریونیو کے سکریٹری نے ای ڈی کے کام کی بھی تعریف کی اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ای ڈی میں تقرریاں بڑھائی جائیں گی اور اس کے نگرانی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی مہیا کرائی جائے گی۔