کرناٹک کے 5884عازمین قرعہ کے ذریعہ منتخب

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th January 2019, 2:06 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو17جنوری(ایس او نیوز) حج کمیٹی کے ذریعہ سفرحج 2019 پر روانہ ہونے والے کرناٹک کے عازمین حج کا انتخاب آج ودھان سودھا کے بینکوئٹ ہال میں آن لائن قرعہ کے ذریعہ کیا گیا ۔ ریاستی وزیربرائے امور اقلیت اوقاف وحج بی زیڈ ضمیراحمدخان اور ریاستی حج کمیٹی کے صدر نشین ورکن اسمبلی آرروشن بیگ نے کئی ایک علمائے کرام ،ریاستی حج کمیٹی کے اراکین اور سیاسی قائدین کی موجودگی میں آن لائن قرعہ اندازی کا افتتاح کیا ۔ حکومت سعودی عربیہ کے اعلان کے مطابق اس مرتبہ یوم عرفہ بروز ہفتہ 10 اگست 2019 کو ہوگا ۔وزارت امور اقلیت حکومت ہند نے اس مرتبہ حج کمیٹی آف انڈیا کو 1,23,900 حاجیوں کا کوٹہ جاری کیا ہے ۔حج کمیٹی آف انڈیا نے 2011 کی مردم شماری میں مسلم آبادی کے تناسب کے فی صد کے حساب سے تمام ریاستوں کو حج کوٹہ جاری کیا ہے ۔ اس مرتبہ ریاست کرناٹک کو 6701 حاجیوں کا کوٹہ جاری کیا گیا ہے ۔جس میں ایک ہزار حاجیوں کا افزود کوٹہ بھی شامل ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضمیراحمد خان نے کہاکہ جن عرضی گزاروں کو اس مرتبہ فریضہ حج کیلئے منتخب کرلیا ہے وہی عازمین قرعہ میں بھی منتخب ہوں گے جو عرضی گزار منتخب نہیں ہوں گے انہیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں وہ اﷲ سے دعا کرتے رہیں کہ انہیں اگلے سال منتخب کرلیا جائے ۔ ریاستی حج کمیٹی سے جاری ریلیز کے مطابق اس مرتبہ ریاستی حج کمیٹی کو کل 13995 حج درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں 12کمسن بچے بھی شامل ہیں ۔ عرضی گزاروں میں 7298 مرد اور 6685 خواتین عازمین ہیں ۔اس مرتبہ ریزرو زمرہ اے کے تحت 70 سال سے زیادہ عمر والے عازمین کی 794 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔اس کے علاوہ 45 سال سے زیادہ عمر کی 23 خاتون عازمین کی درخواستیں بھی موصول ہوئی ہیں ۔ 79423=817 عازمین کا انتخاب قرعہ کے بغیر کرلیا گیا ہے ۔ 5884 عازمین کا انتخاب آن لائن قرعہ کے ذریعہ کیا گیا ۔

ضلع وارکوٹہ:ریاستی حج کمیٹی نے مسلم آبادی کے تناسب سے 30 اضلاع میں حج کوٹہ تقسیم کیا ہے ان میں سے 7 اضلاع کے لئے قرعہ نہیں کیا گیا کیونکہ ان اضلاع کو الاٹ کردہ کوٹہ سے کم عرضیاں موصول ہوئی ہیں ۔جن عازمین کو گرین زمرہ میں منظوری ملی ہے ۔ان کا قیام حرم شریف سے دیڑھ تا دو کلو میٹر کی دوری پر رہے گا ۔اس زمرہ میں آنے والی عمارتوں میں پکانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اورٹرانسپورٹ کی سہولت بھی نہیں رہے گی۔ جن عازمین کو عزیزیہ زمرہ میں منظوری ملی ہے ان کا قیام 7تا8 کلو میٹر کی دوری پر رہے گا اور ٹرانسپورٹ کی سہولت رہے گی۔منیٰ، عرفات، مزدلفہ اور مدینہ منورہ میں قیام کی ترجیح نہیں رہے گی۔

حاجیوں کی خدمات:تقریب کے صدارتی خطاب میں روشن بیگ نے کہاکہ حاجیوں کی خدمات کا ہی نتیجہ ہے کہ انہیں سیاسی میدان میں ترقی ملی ہے ۔اس خدمت کو آئندہ جاری رکھنے وہ ابھی سے اپنے فرزند رومان بیگ کو تربیت دے رہے ہیں ۔28 سال قبل کرناٹک کے عازمین ممبئی جاکر کئی مشکل مرحلوں سے گزرتے تھے ۔ انہوں نے کس طرح بنگلور ایمبارکیشن پوائنٹ کو شروع کروایا اس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ بنگلورکا حج گھر پورے ملک میں منفرد ہے ۔ جس میں ایک سو کمرے اور مسجد بھی ہے جو تکمیل کے مرحلے میں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دور دراز مقامات سے بنگلور آنے والے مسافروں اور مسابقتی امتحانات جیسے سی ای ٹی وغیرہ میں شرکت کیلئے بنگلور آنے والے طلبا کے قیام کے لئے حج بھون موزوں جگہ ہے ۔ جہاں نہ صرف مسجد کی سہولت ہے بلکہ ایک اچھا ماحول بھی ہے ۔اس تقریب سے مولانا لطف اﷲ رشادی نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میں شرکت کرنے والے عمائدین اور قائدین میں مولانا مقصودعمران ،مولانا مزمل احمد، نصیراحمد ،ریاستی وزیر رحیم خان ،رکن اسمبلی کنیز فاطمہ ،مولانا زین العابدین ،مولانا میرشاعر علی ،بلقیس بانو، رومان بیگ اور حج کمیٹی کے اراکین بھی شامل ہیں ۔ حج کمیٹی کے نوڈل افسر سیداعجازاحمد نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ ریاستی حج کمیٹی کے سی او سرفراز خان نے خیرمقدم کیا ۔ اس تقریب میں ریاستی حج کمیٹی کے تمام اراکین نے بھی شرکت کی۔

حج مصارف کی رقم دوقسطوں میں ادا کرنے کی ہدایت:مرکزی حج کمیٹی نے عبوری طورپر منتخب عازمین کو حج مصارف کی رقم دو قسطوں میں ادا کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ 18 جنوری تا5 فروری پہلی قسط 81 ہزار روپئے اور 20 مارچ سے پہلے 1,20,000 روپئے دوسری قسط یا دونوں قسطیں بیک وقت جمع کرنا چاہیں تو 5 فروری تک جمع کرواسکتے ہیں ۔مزید تفصیلات کے لئے حج کمیٹی آف انڈیا یا ریاستی حج کمیٹی کے ویب سائٹ پر کلک کریں ۔ کرناٹک سے منتخب عازمین کی فہرست اس شمارے کے اندرونی صفحات پر شائع کی گئی ہے ۔یہ فہرست مرکزی یا ریاستی حج کمیٹی کے ویب سائٹس پر بھی دستیاب ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...