پی یو سی سال دوم کے امتحانی پرچے افشاء کرنے پر 5سال جیل اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزا
بنگلورو 10؍فروری (ایس او نیوز) ڈپارٹمنٹ آف پری یونیورسٹی ایجوکیشن سے جاری سرکیولر کے مطابق کرناٹکا ایجوکیشن ایکٹ 1983میں ترمیم کے بعد پری یونیورسٹی سال دوم کے پرچے افشاء (لِیک) کرنے والوں کے لئے اب 5سال تک کی جیل اور5لاکھ روپے جرمانے کی سزاتجویز کی گئی ہے۔
پی یو کالجس کے نام جاری سرکیولر میں کالج کے ذمہ داران کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس نئی ترمیم اور سز ا کے بارے میں طلباء کے والدین کو آگاہ کریں اور بتائیں کہ طلباء سمیت جو کوئی بھی سال دوم کا امتحانی پرچہ لِیک کرنے کا مجرم پایا جائے گا اسے مذکورہ بالاسزا بھگتنی پڑے گی۔نئے قانون کے مطابق افشاء کیا گیا پرچہ خریدنے والابھی اسی سزاکا مستحق ہوگا۔
ڈپارٹمنٹ آف پی یو ایجوکیشن کی ڈائریکٹرسی شیکھانے کہا کہ:’’اس سے قبل پرچہ افشاء ہونے سے متعلق جو تشریح تھی وہ کچھ زیادہ واضح نہیں تھی۔ اب اس نئی ترمیم کے بعد اس کا دائرہ وسیع ہوگیا ہے ۔ اور پرچے کے سوالات کو امتحان سے قبل سوشیل میڈیا پر پھیلانا بھی پیپر لیک کرنے کے زمرے میں شامل کردیا گیا ہے۔ اب محکمہ اس قانون کو سختی کے نافذ کرے گا اور ایسے لوگوں کے خلاف کٹھن کارروائیاں کی جائیں گی۔‘‘
خیال رہے کہ سال 2016میں کیمسٹری کے پرچے ایک سے زائد بار افشاء کیے گئے تھے۔ اس طرح پیپر لیک ہونے سے تقریباً2لاکھ طلباء متاثر ہوئے تھے۔ اسی پس منظر میں 1983ایکٹ میں ترمیم کی گئی اور سزا کا دائرہ بڑھایا گیا ہے۔