کرناٹک: ضلع ہاسن کے سکلیشپور میں بجرنگ دل کی غندہ گردی؛ بیف کے شک میں غریب خاتون کی دکان جلا دی؛ پانچ بجرنگی گرفتار
ہاسن9؍فروری(ایس او نیوز)ریاست کرناٹک میں بجرنگ دل کی غنڈہ گردی پھر ایک بار منظر عام پر آئی ، جب ضلع ہاسن کے سکلیشپور میں ایک غریب خاتون کی چھوٹی سی کینٹین کو اس شک پر آگ میں جھونک دیا کہ یہاں گاہکوں کو گائے کا گوشت کھلایا جاتا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کینٹین کو جلانے کا واقعہ 31 جنوری کو پیش آیا تھا، مگر جمعرات کو اس تعلق سے پولس نے پانچ لوگوں کو گرفتارکیا، جن کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ ان سبھی کا تعلق بجرنگ دل سے ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سڑک کنارے لوگوں کو کھانا کھلانے والی دو خواتین کی دکان بجرنگ دل کے کارکنوں نے اُس وقت آگ لگا کر جلا ڈالا جب اُنہیں شک ہوا کہ خواتین یہاں گائے کا گوشت پروستی ہیں ۔ انہوں نے پہلے آکر توڑ پھوڑ شروع کی پھر کینٹین کو آگ لگا دی۔پولیس کے مطابق، سکلیشپور میں 70 سالہ قمرالنساء اور اس کی بہو شمیم سڑک کنارے خیمے لگا کر لوگوں کو کھانا کھلاتی تھیں۔
واقعہ کے بعد ہاسن کے سپرنٹنڈینٹ آف پولس اے این پرکاش گوڑا نے بتایا کہ متاثرہ خاتون شمیم کی شکایت ملنے کے بعد ہم نے بجرنگ دل کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کیا ہے، جن کی شناخت کارتک، دیپو، پرتاپ اور رگھو کے طور پر کی گئی ہے، ملزمان میں ایک نابالغ بھی شامل ہے۔
ایس پی اے این پرکاش گوڑا نے آگے بتایا کہ اس طرح کسی غریب کی دکان کو اجاڑنا صحیح بات نہیں ہے، انہوں نے بتایا کہ تحقیقات میں ہمیں گائے کا گوشت نہیں ملا ہے،
ملزمان کے تعلق سے بتایا کہ اُن پر سخت کارروائی کی جائے گی، فی الحال پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 323، 354، 427، 436 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔
قمر النساء نے واقعے کے بعد بتایا کہ ابتدا میں پولس شکایت درج کرنے کے لئے ہی تیار نہیں تھی، مگر اگلے روز شکایت درج کی گئی۔ قمرالنساء کے مطابق ہم اس چھوٹی سے کینٹین میں چکن اور مٹن کا گوشت پروستے ہیں، ہمارے ہاں گائے کا گوشت نہیں لایا جاتا، اس نے مزید بتایا کہ ہمارا گذر بسر اس کینٹین سے ہی ہوتا ہے، جسے ان ظالموں نے جلا ڈالا ہے۔ اب ہمارے پاس کچھ نہیں بچا ہے۔