وشویشوریا ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی (وی ٹی یو) کے200؍میں سے 44؍کالج غیر معیاری
بنگلورویکم اگست (ایس او نیوز) وشویشوریا ٹیکنالوجیکل یونویرسٹی سے ملحق دو سو انجینئرنگ کالجوں میں سے 44؍کالجوں کو سی اور ڈی زمرہ میں شامل کیا گیا ہے ، واضح رہے کہ ایسے کالج جن میں بنیادی ڈھانچہ کی کمی ہوتی ہے یا جہاں با صلاحیت تدریسی عملہ کی قلت ہوتی ہیں ان کالجوں کو سی اور ڈی کے زمرہ میں شمار کیا جاتا ہے۔یہ زمرہ بندی حال ہی میں مقامی تحقیقاتی کمیٹی ( ایل آئی سی) کی طرف سے داخل کردہ رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے ، اس رپورٹ کو یونیورسٹی کی اکیڈمک سینیٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔
ان44؍ میں سے8؍سرکاری کالج ہیں اور باقی تمام خانگی کالج ہیں جن میں امدادی اور غیر امدادی دونوں شامل ہیں، اس تمام کالجوں کے صدر مدرسین کو اس تعلق سے اطلاع فراہم کرنے کے لئے مراسلہ روانہ کر دیا گیا ہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر جگناتھ ریڈی نے بتایا کہ ’’ان کالجوں کو یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ جہاں تک بنیادی ڈھانچہ اور تدریسی عملہ کا معاملہ ہے وہ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی اجی) اور وی ٹی یو کے ضابطوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں ۔اگر وہ اگلی مرتبہ ایل آئی سی کے دورے سے قبل خود کو بہتر بنانے میں ناکام ہو تے ہیں تو ان کالجوں کے خلاف اگلے اقدام کے لئے یونویرسٹی مجبور ہوگی‘‘۔
اپنے دورے کے دوران ایل آئی سی نے جن باتوں کا مشاہدہ کیا ہے ان کے مطابق ان 44؍ کالجوں میں مناسب بنیادی ڈھانچہ کا فقدان ہے، تجربہ گاہوں کی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں ، اتنا ہی نہیں بلکہ اساتذہ بھی بہتر اہلیت کے حامل نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ان کالجوں کو سی اور ڈی کے زمرات میں شامل کیا گیا ہے اور ان کے خلاف اقدامات کرتے ہوئے یونیورسٹی نے ان کے نام تنبیہی خطوط روانہ کئے ہیں۔