جموں میں بین الاقوامی سرحد پرپاکستانی مارٹر گولوں سے 4 بی ایس ایف اہلکار ہلاک، 5 دیگر زخمی
جموں، 14 جون(ایس او نیوز؍ایجنسی) جموں وکشمیر کے ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے رام گڑھ سیکٹر میں پاکستان کی طرف سے داغے گئے مارٹر گولوں کی وجہ سے ایک افسر سمیت بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے 4 اہلکار ہلاک جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
بی ایس ایف ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے گذشتہ رات رام گڑھ سیکٹر میں بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بناکر بلااشتعال گولہ باری کا آغاز کیا گیا۔ انہوں نے بتایا ’پاکستان کی طرف سے مارٹر گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں ہم نے اپنے چار جوان کھودیے۔ ان میں ایک اسسٹنٹ کمانڈنٹ رینک کا افسر بھی شامل ہے‘۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی گولہ باری کے نتیجے میں بی ایس ایف کے مزید پانچ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ’رام گڑھ سیکٹر میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کی وجہ سے ایک اسسٹنٹ کمانڈنٹ کے سمیت بی ایس ایف کے 4 جوان شہید جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔ مہلوک جوانوں کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کے ساتھ میری دلی تعزیت‘۔
واضح رہے کہ ہند و پاک ڈائریکٹر جنرل آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) نے 29 مئی کو ہاٹ لائن پر بات چیت کی جس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق ہوا۔ یہ بھی اتفاق ہوا تھا کہ دونوں ہی طرف مستقبل میں جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔
ہندوستانی فوج کے مطابق یہ بات چیت پاکستان کے فوجی آپریشن ڈائریکٹر جنرل کی پہل پر ہوئی تھی۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجویز رکھی گئی تھی جسے ہندوستان نے قبول کرلیا تھا۔ دونوں فریقوں نے طے کیا تھا کہ کسی بھی مسائل کو ہاٹ لائن اور فلیگ میٹنگ جیسے بات چیت کے موجودہ ذرائع سے حل کیا جائے گا۔ تاہم ہند و پاک ڈی جی ایم اوز کی جانب سے ایک دوسرے سے کئے گئے عہد و پیمان کی پہلی خلاف ورزی 3 جون کو ہوئی۔ تب پاکستان کی فائرنگ سے جموں میں دو بی ایس ایف اہلکار ہلاک جبکہ کچھ عام شہریوں سمیت دس دیگر زخمی ہوئے تھے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق سرحد کے دوسری طرف بھی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں وکشمیر میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر رواں برس سرحدی شلنگ کی وجہ سے 50 لوگ مارے گئے جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔ مہلوکین میں 24 سیکورٹی فورس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ان اعداد وشمار کے مطابق اس سال اب تک پاکستان نے 1200 سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1999 ء کے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے۔