کولکاتہ،29؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع میں آج صبح مسافروں سے بھری بس کے ندی میں گرجانے کی وجہ سے36افراد کی موت ہوگئی ہے اور ابھی بچاؤ اور راحت کاری کاکام جاری ہے ۔یہ حادثہ صبح 6بجے ہوا تھا ۔ یہ حادثہ مرشدآباد کے قریب دولت آباد کے بالیر گھاٹ پل پر بس دیوار سے ٹکراکر بھیرابی ندی میں گرگئی۔مقامی لوگوں کے مطابق اچانک تیز رفتار دوبسیں آمنے سامنے ہوگئی ۔
بچ جانے والوں نے بتایا کہ بس ڈرائیور اس وقت فون پر بات کررہا تھا ۔اس کی وجہ سے وہ بس پر کنٹرول ختم ہوگیا اور بس ندی میں گرگئی۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا اور اس حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے مالی مدد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرنے والوں کے اہل خانہ کو 5لاکھ روپیہ دیا جائے اور زخمیوں کو علاج کیلئے 50ہزار روپے دیے جائیں گے ۔
مرشدآباد پولس کے مطابق اب تک 36لاشوں کو نکالا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔نارتھ بنگال اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس کریم پورے سے مالدہ جارہی تھی ۔یہ حادثہ پل کے درمیان میں ریلینگ سے ٹکراکر نیچے گرگئی ۔حادثے کے فوری بعد مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو اطلاع دینے کے ساتھ ساتھ اپنے طور پر ریسکیو آپریشن شروع کردیا ۔مگر سرکاری مدد ملنے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے ناراض لوگوں نے پولس گاڑی پر حملہ کردیا ۔پولس کو مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج بھی کرنا پڑا ۔ کئی گھنٹوں کے ریسیکیو آپریشن کے بعد بس کوپانی سے نکالا گیا ہے ۔این ڈی آر ایف اور ریاست کے بچاؤ اہلکار مشترکہ بچاؤ آپریشن چلارہے ہیں ۔
وزیرا علیٰ کے ساتھ گئے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ شوبھندو ادھیکاری نے کہا کہ ممکن ہے کہ یہ حادثہ دھند کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے چوں کہ اچانک سامنے سے ٹرک آگیا تھا اور ڈرائیور بس کو سنبھال نہیں پائے ہوں گے اور اس کی وجہ سے یہ حادثہ ہوگیا ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جانچ کی ہدایت دی ہے۔