سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کی سفارش وظیفہ یابی کی موجودہ عمر60 برقراررکھنے اوررضاکارانہ سبکدوشی کی عمر گھٹانے کی تجویز
بنگلورو،31؍جنوری(ایس او نیوز / یواین آئی) ریاستی سرکاری ملازمین کو نئے سال کے ایک تحفہ کے طورپر چھٹے پے کمیشن نے ملزمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کی سفارش کی ہے ۔سدارامیا حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ چھٹے پے کمیشن نے آج اپنی رپورٹ پیش کردی ۔ اس میں بشمول 5لاکھ 73 ہزار وظیفہ یابوں اور فیملی پینشنرس کے تقریباً 5لاکھ 20 ہزار ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کی سفارش کی گئی۔کمیشن کی جانب سے تنخواہ میں اضافہ کی سفارش میں75ہزار امدادی اداروں، مقامی اور ریاست کے کالجس و یونیورسٹیز کے غیر تدریسی عملے کے تقریباً 75ہزار ملازمین شامل ہیں۔ اس سفارش کے نتیجہ میں سالانہ 10,508کروڑ روپے کے زائد مصارف ہوں گے ۔یہ رپورٹ کمیشن کے صدرنشین و سابق فائنانس سکریٹری ایم آر سرینواس مورتی نے چیف سکریٹری رتنا پربھاکی موجودگی میں وزیراعلیٰ سدارامیاکو پیش کیا۔نظرثانی شدہ اقل ترین تنخواہ فی ماہ17ہزار روپے اور اعظم ترین تنخواہ 1,50,600 روپے ہوگی ۔ یکم جولائی 2017سے اس پر عمل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔ اس کے نتیجہ میں یکم اپریل2018سے مالیاتی فائدہ ادا کیا جائے گا۔نظرثانی کے بعد اقل ترین وظیفہ8,500 اور اعظم ترین وظیفہ ہر ماہ75,300روپے اور مہنگائی بھتہ شامل ہوگا۔ فیملی پنشن کی اعظم ترین حد 45,180 روپے فی ماہ ہوگی۔ موجودہ تنخواہ اور الاؤنسس پر آخری مرتبہ2011میں تشکیل شدہ سرکاری پے کمیٹی کی سفارشات پر یکم اپریل2012میں نظرثانی کی گئی تھی۔5ویں ریاستی پے کمیشن کی سفارشات پر یکم جولائی 2005سے مؤثر عمل کیا گیا تھا۔کمیشن نے سبکدوشی کی موجودہ عمر 60سال برقراررکھنے کی سفارش کی ہے ۔ حالانکہ رضا کارانہ وظیفہ یابی کے لئے موجودہ 15سال سے گھٹاکر 10سال اور مکمل پنشن حاصل کرنے کی موجودہ عمر 33سال سے گھٹاکر 30 سال کرنے کی بھی کمیشن نے سفارش کی ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے مکان کرایہ بھتہ پر نظر ثانی کرنے اور بنیادی پے کی شرح میں بھی نظر ثانی کرنے کی سفارش کی ہے ۔ موت مع وظیفہ یاب گرائچویٹی کی زیادہ سے زیادہ حد موجودہ 10لاکھ سے 20 لاکھ روپئے کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ 80 برس سے زیادہ عمرکے پنشنرس کو اضافی پے منٹ کرنے کمیشن نے سفارش کی ہے ۔اس وقت 80 برس اور85برس کے درمیان والے پنشنروں کے لئے اضافی پنشن کی موجودہ شرح 20 فیصد ہے۔ 85اور 90 سال کے درمیان 30 فیصد 90 اور95 برس کے درمیان 40 فیصد 95 اور 100برس کے درمیان 50فیصد اور ایک سوسال سے زیادہ کے لئے صدفیصد کی سفارش کی ہے۔ وظیفہ یاب ملازمین کے لئے میڈیکل ری۔ایمبرسمنٹ اور ان کے کنبہ کیلئے بلانقدی علاج کی سہولت کی بھی کمیشن نے سفارش کی ہے ۔اس سے سرکاری خزانہ پر سالانہ 500 کروڑ روپئے کا افزود بوجھ پڑے گا۔