دفتر وزیر اعلیٰ میں کوئی بھی اصراف کا الزام غلط: کمار سوامی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th October 2018, 11:47 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15؍اکتوبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ دفتر وزیر اعلیٰ میں اصراف پر کوئی روک نہیں لگا ئی گئی ہے۔

اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب سے انہوں نے اقتدار سنبھالاہے ریاستی انتظامیہ کو کسی طرح کے اصراف کا موقع نہیں دیا ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے نئے وزراء کو نئی کاریں خریدنے کی اجازت تک نہیں دی اور وہ خود بھی اپنے دوروں کے لئے خصوصی طیارے کے استعمال سے گزیز کرتے ہیں ، مسافر طیاروں کے ذریعے ہی وہ مختلف مقامات کے دورے کرتے ہیں ۔

کمارسوامی نے کہاکہ بعض وزراء کی کاریں بیچ سڑک پر خراب بھی ہوگئیں ، اس کے باوجود بھی انہوں نے نئی کاریں خریدنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسی صورت میں ریاستی حکومت پر اصراف کا الزام لگانا سراسر بہتان ہے۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت وزیر اعلیٰ مختلف اضلاع کا دورہ کرنے کی ضرورت انہیں بارہا پیش آتی ہے، اپنی صحت کی خرابی کے باوجود بھی وہ ہیلی کاپٹر یا طیارے سے سفر کرنے کی بجائے کار سے ہی سفر کو ترجیح دیتے ہیں۔ بعض آر ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے دفتر وزیر اعلیٰ میں اصراف کے متعلق میڈیا میں پھیلائی گئی خبروں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کے دفتر میں صرف دس نئے ملازمین کو آؤٹ سورسنگ کنٹراکٹ پر مقرر کیا گیاہے، اس سے پہلے کے وزرائے اعلیٰ نے اپنے دفتر میں کتنے لوگوں کو کنٹراکٹ ملازمت پر فائز کیاتھا پہلے اس کی جانکاری حاصل کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ دفتر وزیر اعلیٰ میں 189ملازمین کنٹراکٹ کی بنیاد پر اور 56ملازمین تعیناتی کی بنیاد پر کام کرتے ہیں۔ ان میں سے 88ملازمین کا تعلق دیگر محکموں سے ہے۔ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد انہوں نے دیگر محکموں سے ان کے دفتر میں تعینات ملازمین کی تعداد میں کم کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...