کنّور میں 28سالہ خاتون نے اپنی بچی اور ماں باپ کوکھلایا زہر؛ تینوں کی موت
کنّور 26؍اپریل (ایس او نیوز)اپنی مرضی کے مطابق عیاشی کے لئے’ آزاد زندگی‘کی خواہش میں ایک 28سالہ خاتون کی طرف سے اپنی 9سالہ بیٹی اور عمر رسیدہ ماں باپ کوچوہے مارنے والا زہر کھلاکر مارڈالنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
دراصل پڑوسی ریاست کیرالہ کے پینارائی علاقے سے قریب دو عمر رسیدہ افراد اور ایک 9سالہ لڑکی کی پراسرار موت کا واقعہ چار مہینے قبل پیش آیا تھاجس کے بعد فوت ہونے والے بزرگ جوڑے کی بیٹی سومیا نے پولیس میں شکایت درج کی تھی کہ ان کے کنویں کا پانی زہر آلود ہوگیا ہے جس سے اس کی طبیعت بھی خراب ہوگئی اور ایسی زہر خورانی کی علامات اس کے اندر بھی پید اہونے لگی ہیں جیسی کہ فوت شدہ والدین اور اس کی بچی کے معاملے میں ظاہر ہوئی تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ اپنے آپ کو شک کے دائرے سے باہر رکھنے کے لئے کنویں کا پانی زہر آلود ہونے کی کہانی سومیا نے گھڑی تھی۔
چار مہینے کی تحقیقات کے بعدپولیس نے سومیا کو اپنی بیٹی اور والدین کو زہر دے کر ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ سومیا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ اپنے شوہر سے الگ ہوکر ماں باپ کے ساتھ رہنے لگی تھی۔چونکہ اس کے ناجائز جنسی تعلقات کا علم اس کی 9سالہ بیٹی ایشوریا کو ہوگیا تھا اس لئے پہلے اس نے چوہے مار دوائی کھانے میں ملاکر اس کو دی جس سے بچی کی موت واقع ہوگئی۔اسی طرح اس نے یکے بعد دیگرے اپنے والدکنہی کنن (76سال) اور والدہ کملا (65سال)کو بھی چوہے مار دوا کھلاکر مار ڈالا تاکہ وہ اپنی مرضی سے ’آزاد زندگی ‘ جی سکے۔کہا جاتا ہے کہ سال2012میں بھی اس کے ڈیڑھ سالہ بیٹے کی موت ہوگئی تھی، لیکن پولیس کہہ رہی ہے کہ وہ بظاہر ایک فطری موت لگتی ہے۔
تحقیقاتی پولیس ٹیم کا کہنا ہے کہ اپنی بیٹی اور والدین کو زہر دے کرمارڈالنے کا جرم سومیا نے قبول کرلیا ہے۔ اورکہا ہے کہ اس نے ایک ہی مرتبہ زہر کھلاکر قتل کیاتھا، مگر پولیس اس امکان کو بھی مسترد نہیں کررہی ہے کہ شاید اس نے زہر کی تھوڑی تھوڑی مقدار ایک سے زائد مرتبہ دے کر اس جرم کو انجام دیا ہوگا۔