ریاست کے محکمہئ سماجی بہبود میں 22 ہزار بھرتیاں جلد: آنجنیا

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 21st May 2017, 3:18 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو:20/مئی(ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے کہاکہ محکمہئ سماجی بہبود کی مخلوعہ 22ہزار اسامیوں کو پر کرنے کاعمل شروع ہوچکاہے۔ اس محکمہ کے تحت آنے والے محکمہئ پسماندہ طبقات اور محکمہئ درج فہرست طبقات کے دائرہ میں آنے والے 22308 عہدوں کو مرحلہ وار پر کیا جائے گا۔ آج ایک اخبار ی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طویل عرصہ سے یہ اسامیاں خالی پڑی ہوئی تھیں، ان اسامیوں کو پر کرنے سے ریاست کے دلت طبقات میں بے روزگاری کے مسئلے کو کچھ حد تک نمٹانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہاکہ محکمہ میں ضلعی سطح کے عہدیداروں، تعلقہ عہدیداروں، اقامتی اسکولوں کے پرنسپل، اساتذہ، ہاسٹلوں کے وارڈن، فرسٹ ڈویژن اسسٹنٹ اور سکینڈ ڈویژن اسسٹنٹ کی اسامیوں کو کرناٹکا پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ پر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہاسٹلوں میں باروچیوں، ان کے معاونین اور خاکروبوں کے علاوہ واچ مینوں کی بھرتی کااختیار اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور ضلع پنچایت چیف ایگزی کیٹیو افسران کو دیا گیا ہے۔ شفافیت کے ساتھ تقرر کے اس عمل کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ریاست بھر کے اقامتی اسکولوں کیلئے 15380 اساتذہ کی اسامیاں منظور کی گئی ہیں، جن میں سے 4226 کی بھرتی کی جاچکی ہے، رواں سال 422 منظور کرلئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میں مختلف سطحوں پر بھرتیوں کی تجاویز کے پی ا یس سی کو روانہ کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال جو نئے اقامتی اسکول قائم ہوں گے ان کیلئے مزید 13205 اساتذہ کی بھرتی درکار ہے۔ عنقریب اس کیلئے بھی منظور ی حاصل کی جائے گی۔محکمہئ سماجی بہبود کیلئے حکومت نے حال ہی میں 16312اسامیوں کو منظوری دی ہے، جن میں سے 7348کو پرکیاجاچکا ہے۔ محکمہئ سماجی بہبود کے تحت کے پی ایس سی کے ذریعہ 760 عہدوں کی بھرتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔عنقریب اس عمل کو قطعیت دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ محکمہئ بہبودی ئ درج فہرست طبقات کیلئے 2500 اسامیاں منظور کی گئی ہیں جن میں سے752 کا تقرر ہوا ہے۔ 1748 اسامیاں اب بھی خالی پڑی ہوئی ہیں۔ ان میں سے 948 کا تقرر کیا جاچکا ہے۔کرناٹکا ایگزامنیشن اتھارٹی کی طرف سے بھی چند بھرتیاں کی جائیں گی۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...