مالیگاؤں 2008ء بم دھماکہ معاملہ، بم دھماکوں میں زخمی ہونے والے دو افراد نے گواہی دی، دفاعی وکلاء عدالت سے غیر حاضر ، جرح اگلے ہفتہ متوقع
ممبئی18جنوری(ایس او نیوز؍پریس ریلیز) مالیگاؤں ۲۰۰۸ء بم دھماکہ معاملے میں سماعت روز بہ روز جاری ہے ، آج اس معاملے میں بم دھماکوں میں زخمی ہونے والے دو افراد کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ۲۹؍ ستمبر ۲۰۰۸ء کو وہ بھکو چوک میں چائے پینے کے لیئے گئے تھا جب اچانک بم دھماکہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں شدید چوٹیں آئیں تھیں۔سرکاری گواہوں نے خصوصی جج ونود پڈالکر کو بتایا کہ زخمی ہونے کے بعد انہیں مقامی لوگوں نے فاران اسپتال پہنچایا تھا جہاں انکا علاج کیا گیا اور بعد میں پولس نے ان کا بیان بھی درج کیا تھا۔وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہو ئے سرکاری گواہوں نے عدالت کو بم دھماکوں کے متعلق مزید تفصیلات بتاتے ہو ئے کہا کہ بم دھماکوں کے بعد علاقے میں افر ا تفری کو ماحول مچ گیا تھا اور موٹر سائکلیں بکھری پڑی ہوئی تھیں ۔آج بھی سرکاری گواہوں سے جرح کے لیئے دفاعی وکلاء موجود نہیں تھے جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی اگلے ہفتہ کے لیئے ملتوی کردی ۔ اس معاملے میں ابتک چھ سرکاری گواہوں سے سوالات پوچھے جاچکے ہیں جن سے دفاعی وکلاء کو جرح کرنا ہے ، امیدہے کہ ۲۳؍ جنوری کو تمام چھ سرکاری گواہوں سے دفاعی وکلاء جرح کریں گے ۔دورانِ کارروائی عدالت میں متاثرین نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے وکلاء شاہد ندیم، ابھیشک پانڈے و دیگر موجود تھے۔