مالیگاؤں ۲۰۰۸ ء بم دھماکہ معاملہ،زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی گواہی کا سلسلہ جاری
ممبئی 18؍ دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) مالیگاؤں ۲۰۰۸ ء بم دھماکہ معاملے میں خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی گواہی بدستور جاری رکھی جس کے دوران آج مالیگاؤں کے مشہور و سینئر ڈاکٹر سعید فیضی کی گواہی عمل میں آئی جس کے دوران انہوں نے عدالت کو ان کے اسپتال میں علاج کے لیئے بھرتی کیئے گئے ۱۹؍ بم دھماکوں کے متاثرین کے علاج کے متعلق تفصیلات فراہم کیں ۔
آج صبح گیارہ بجے ممبئی سیشن عدالت میں واقع خصوصی این آئی اے عدالت میں ڈاکٹر سعید فیضی سے وکیل استغاثہ اویناس رسال نے بم دھماکوں کے بعد ان کے ذریعہ ان کے اسپتال بنام’’ نور اسپتال‘‘ میں بھرتی کیئے گئے ۱۹؍ زخمیوں کے علاج کے تعلق سے دریادفت کیا ۔ وکیل استغاثہ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر سعید فیضی نے خصوصی جج ونود پڈالکر کو بتایا کہ۱۹؍ زخمیوں کا انہوں نے علاج کیا تھا اور ان کی ہدایتوں کے مطابق آر ایم او ڈاکٹر وحید انصاری نے میڈیکل رپورٹ مرتب کی تھی۔
ڈاکٹر سعید فیضی سے ملزم سوامی کے وکیل رنجیت سانگلے نے بھی جرح کی اور حسب سابق ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے زخمیوں کی جعلی میڈیکل رپورٹ مرتب کی تاکہ حکومت سے معاوضہ وصول کیا جاسکے جس پر سرکاری گواہ ڈاکٹر سعید فیضی نے عدالت کو بتایا کہ یہ بے بنیاد الزام ہے ۔
آج گواہی مکمل ہونے کے بعد خصوصی جج پڈالکر نے جب ڈاکٹر سعید فیضی سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ گواہی دینے آنے کا بھتہ رجسٹرار سے حاصل کرسکتے ہیں جس پر ڈاکٹر سعید فیضی نے کہا کہ ان کی خواہش ہیکہ انہیں حکومت کی جانب سے گواہی دینے کے عوض دیا جانا والا بھتہ پبلک ویلفئیر فنڈ میں جمع کرادیا جائے۔
آج کی عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد عدالت نے اپنی سماعت کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔
دوران کارروائی عدالت میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ابھیشک پانڈے و دیگر موجود تھے۔