کولگام میں فوجی ٹکڑی پر حملہ، جوابی کارروائی میں لشکر طییہ کے دو جنگجو جاں بحق
سرینگر،25؍جون ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) گورنر راج نافذ ہونے کے بعد بھی جموں و کشمیر میں جنگجوئیت میں کمی نہیں آئی ہے۔ اتوار کو کولگام میں گشت پر نکلی فوج کی ایک ٹکڑی پر گھات لگا کر بیٹھے دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ حملے کے بعد دہشت گرد وہاں سے فرار ہوگئے۔ اس کے بعد فوج نے پورے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن شروع کیا۔ فوج نے جوابی کارروائی میں لشکر طیبہ کے دو دہشت گردوں کو مار گرایا۔ انتظامیہ نے کولگام ضلع کی انٹرنیٹ اور موبائل خدمات کو بھی فی الحال بند کر دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں دہشت گردوں نے اس وقت حملہ کیا جب جموں ۔ کشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور فوج 28 جون سے شروع ہو رہی امرناتھ یاترا سے پہلے ایک نیشنل ہائی وے کو محفوظ بنانے کے لئے مہم چلا رہے تھے۔ آئی جی (ڈی جی پی) ایس پی وید نے بتایا نے بتایا کہ دو دہشت گرد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں، جوابی کاروائی اب بھی جاری ہے۔ بتا دیں کہ جموں و کشمیر میں ایک ہفتے پہلے بی جے پی نے پی ڈی پی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی ہے جس سے ریاست میں تین سال کی عمر حکومت گر گئی۔ محبوبہ مفتی کے استعفیٰ دینے کے بعد 20 جون کو ریاست میں گورنر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ فوج کے سربراہ بپن راوت نے ایک دن پہلے ہی وادی کشمیر کے اپنے دن بھر کے دورے کے دوران کنٹرول لائن سے لگے علاقوں اور کشمیر کے اندرونی علاقوں میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔ سری نگر میں ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ آرمی چیف نے کنٹرول لائن سے لگے علاقوں اور کشمیر کے اندرونی علاقوں میں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وادی کشمیر کا دورہ کیا تھا۔