1993ممبئی بم دھماکوں کے مجرم مصطفی ڈوسا کی ہسپتال میں موت
ممبئی،28جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ممبئی دھماکوں کے مجرم مصطفی ڈوسا کو سینے میں درد کی شکایت کی وجہ سے منگل کی رات جے جے ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں بدھ دوپہر ڈھائی بجے اس کی موت ہوگئی۔اس سے پہلے ہسپتال کے ڈین ٹی پی لہانے نے بتایا کہ ڈوسا کو ہسپتال کے جیل وارڈ میں دیر رات تین بجے داخل کرایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ڈوسا نے آرتھر روڈ جیل میں سینے میں درد کی شکایت کی تھی اور اسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اورشوگرتھا۔
سی بی آئی نے دھماکوں میں ڈوسا کے کردار کو یعقوب میمن سے زیادہ سنگین قرار دیتے ہوئے منگل کو عدالت سے اس کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔یعقوب میمن کو پھانسی دی جا چکی ہے۔سی بی آئی نے کہا کہ ڈوسا سازش کنندگان میں سے ایک تھا اور اس جرم میں ان کا کردار سب سے زیادہ تھا۔عدالت نے 16جون کو دھماکے کیس میں ڈوسا اور گینگسٹر ابو سلیم سمیت پانچ ملزمان کو قتل، سازش اور اب خارج ہو چکے ٹاڈا کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔چھٹے ملزم ریاض صدیقی کو صرف ٹاڈا کے تحت ہی مجرم پایا گیا۔ممبئی میں 12مارچ 1993کو ہوئے سلسلہ وربم دھماکوں میں 257افراد ہلاک ہو گئے تھے۔