ممبئی بم دھماکہ : طاہر مرچنٹ کی پھانسی پر عدلیہ نے لگائی روک
نئی دہلی ،04؍دسمبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) 1993 کے ممبئی دھماکہ کیس میں مبینہ طور پر قصور وار ٹھہرائے جا چکے طاہر مرچنٹ کی پھانسی پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔عدالت نے مہاراشٹر حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ ٹاڈا عدالت کا ریکارڈ پیش کرے۔ اس کے ساتھ سی بی آئی نے 14 مارچ کو اگلی سماعت کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ غور طلب کہ 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں ہوئے سیریل بلاسٹ کیس میں 7 ستمبر کو ممبئی کی اسپیشل ٹاڈا کورٹ نے 24 سال بعد بڑا فیصلہ سناتے ہوئے طاہر مرچنٹ اور فیروز خان کو موت کی سزا سنائی تھی۔ اس معاملے میں ابو سلیم کے علاوہ کریم اللہ خان کو قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ٹاڈا عدالت نے طاہر مرچنٹ پر کچھ لوگوں کوپاکستان بھیجنے کے بندوبست کرنے کا قصور وار گردانا ہے ۔ پانچویں مبینہ قصور وار ریاض صدیقی کو 10 سال کی سزا ملی تھی۔ مبینہ گینگسٹر ابو سلیم کو پرتگال سے تلاش کرکے بھارت لایا گیا تھا ۔ پرتگال سے حوالگی معاہدے کی وجہ سے کورٹ سلیم کو پھانسی یا عمر قید کی سزا نہیں دے سکتی ہے ۔ بحث کے دوران مجرموں کو سخت سے سخت سزا کی مانگ کی ہے ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں یکے بعد دیگرے 12 بم دھماکے ہوئے تھے۔ دھماکے میں مبینہ طور پر 257 افراد کی ہلاکت کی اطلاع تھی ، جبکہ 700 سے زائد افراد بھی زخمی ہوگئے تھے ۔ ان دھماکوں میں مبینہ طور پر بڑی مقدار میں آر ڈی ایکس کا استعمال کیا گیا تھا۔ پہلے دور میں دیے گئے فیصلے میں عدالت نے 100 افراد کو قصوروار پایا تھا، جنہیں پھانسی اور عمر قید کی سزا ہوئی تھی. ان دھماکوں میں 27 کروڑ روپے کے املاک کی بربادی کی بھی خبر ہے ۔ اس معاملے میں 129 افراد کے خلاف چارس شیٹ درج کی گئی تھی۔ ا س دھماکہ کے تحت انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم، ٹائیگر میمن سمیت 27 ملزم فرار ہیں۔ جب کہ یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا ملی جا چکی ہے ۔