ممبئی دھماکہ کیس کے مجرم طاہر مرچنٹ کی ہسپتال میں موت، سنائی گئی تھی پھانسی کی سزا
نئی دہلی،18؍اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) 1993 کے ممبئی دھماکوں کے مجرم ٹھہرائے گئے طاہر مرچنٹ عرف طاہر ٹکلا کی بدھ کی صبح پونہ کے ایک ہسپتال میں موت ہو گئی۔ طاہر کو اس معاملہ میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ پولیس کے ایک حکام نے بتایا کہ مرچنٹ کو سینہ میں درد کی شکایت کے بعد بدھ کی صبح تین بجے سسون ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ جیل محکمہ کے اضافی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بھوشن کمار اپادھیائے نے کہا کہ یرودا جیل میں بند طاہر مرچنٹ نامی ایک مجرم کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد سسون ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔ علاج کے دوران صبح تین بجکر 45 منٹ پر اس کی موت ہوگئی۔ ایک افسر نے بتایا کہ مرچنٹ کو ابو ظہبی سے حوالگی کروا کر بھارت لایا گیا تھا اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے 2010 میں اسے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ پونے کے یرودا سنٹرل جیل میں اپنی قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ پولیس کے مطابق مرچنٹ نے دھماکوں کے لئے پیسہ جمع کرنے کا کام کیا تھا اور اس کا تعلق سازشی ٹائیگر میمن اور داؤد ابراہیم سے بھی تھا۔ 2007 میں ٹاڈا کی ایک خصوصی عدالت نے 1993 میں ممبئی میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکے کیس میں اداکار سنجے دت سمیت 100 ملزمان کو مجرم قرار دیا تھا۔ گزشتہ سال ستمبر میں ایک خصوصی عدالت نے طاہر مرچنٹ اور فیروز خان کو موت کی سزا سنائی تھی جبکہ اہم ملزم ابو سلیم اور کریم اللہ خان کو عمر قید کی سزا ملی تھی۔ عدالت نے مرچنٹ کو سازشیوں میں سے ایک قرار دیا تھا۔ اس کیس کے ایک اور مجرم مصطفی دوسا کی گزشتہ سال جون میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد ممبئی کے جے جے ہسپتال میں موت ہو گئی تھی۔ ممبئی میں 1993 میں ہوئے ان دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور 713 زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکوں میں قریب 27 کروڑ روپے کی جائیداد کا نقصان بھی ہوا تھا۔