الور،22؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) الور کے لکشمن گڑھ تھانہ علاقے میں سات ماہ کی دودھ پیتی بچی کو گھر سے اٹھاکر لے جانے کے بعد اس سے ریپ کرنے کے معاملے میں الور کی خصوصی عدالت نے ملزم پنتو بھراڑا کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ جج جگیندر اگروال نے اس معاملے میں دن ہر روز سماعت کرتے ہوئے صرف 22 دنوں ملزم کو معاملے میں درج سبھی دفوات میں قصوروار قرار دیا ہے۔ صرف 2 ماہ اور 11 دن میں ملزم کو سزا سنا دی گئی۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پوکسو ایکٹ میں حال ہی میں کی گئی نئی ترمیم کے بعد 12 سال کی کم عمر کی بچیوں سے ریپ (عصمت دری) کے معاملے میں پھانسی کا یہ پہلا اور ملک میں دوسرا معاملہ ہے۔
واضح ہو کہ اس سے پہلے مدھیہ پردیش کو نئے التزام کے تحت پھانسی کی سزا دی تھی۔ مجرم پنٹو بھراڑا کے کلاف ہندستانی دفعات 363، 366، 376 اے بی 5 ایم /6 پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نابینا تائی سے چھین کر لے گیا تھا معصوم کو : بتادیں کی 10 مئی کو لکشمن گڑھ علاقے میں ہوس کا اندھا ہرسانا گاؤں کا 19 سالہ پنتو بھراڑا نابینا تائی کی گود سے 7 ماہ کی بچی کو چھین کر لے گیا تھا۔بعد میں گاؤں کے جوہر کے پاس لے جاکر معصوم سے درندگی کی۔
واقعے کی جانکاری ملنے پر گاؤں والوں نے ملزم کو پکر کر اس کی جم کر پیٹائی کرنے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ واردات کے وقت متاثرہ بچی کی ماں پانی لینے گئی ہوئی تھی۔ اس دوران وہ سات ماہ کی بیٹی کو اپنی نابینا جیٹھانی کے پس چھوڑ کر گئی تھی۔