منڈگوڈ ٹیچر کی غیر ذمہ دارانہ حرکت۔ طلبہ کو بھوکے پیٹ کرنا پڑا 10کیلومیٹر تک پید ل سفر
منڈگوڈ3؍فروری (ایس او نیوز) سرکاری ہائی اسکول منڈگوڈ میں فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر کو طلبہ کے والدین کا غصے کا اس لئے شکار ہونا پڑا کیونکہ اس ٹیچر کی وجہ سے 8لڑکیوں اور6لڑکوں پر مشتمل طلبہ کے ایک گروپ کو ’سیوا دل‘ میٹنگ میں حاضری کے بعد بھوکے پیٹ 10کیلومیٹر تک کا فاصلہ پیدل طے کرکے اپنے گھر واپس لوٹنا پڑا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ٹیچر دیپک نے جمعہ طلبہ کے ایک گروپ کو انڈین نیشنل کانگریس کی ایک ونگ ’بھارتیہ سیوا دَل‘ کے پروگرام میں شرکت کے لئے لے جایا گیا تھا۔ ٹیچر نے پروگرام کے منتظمین سے طلبہ کے کھانے کے لئے ٹوکن حاصل کرلیے تھے۔پروگرام دن بھر چلنے والا تھا، لیکن انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت کرتے ہوئے مذکورہ ٹیچر ٹوکن اپنی جیب میں رکھ کر ہی وقت سے پہلے اپنے گھر لوٹ آیا۔جب طلبہ دوپہر کا کھانا کھانے کے لئے پہنچے تو مبینہ طور پر سیوا دل کے رضاکاروں نے ان کے پاس ٹوکن نہ ہونے کی وجہ سے کھانا فراہم نہیں کیا۔ٹیچر نے طلبہ کے لئے واپسی کا کوئی انتظام بھی نہیں کیاتھا یا بس کی ٹکٹ وغیرہ کے لئے بھی رقم نہیں دی۔ اس طرح پروگرام ختم ہونے پر طلبہ بھوکے پیٹ پیدل چلتے ہوئے ،رات آٹھ بجے قریب اپنے اپنے گھر پہنچے۔
اس واقعہ سے ناراض ہوکر سنیچرکے دن طلبہ کے والدین نے اسکول پہنچ کر فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر دیپک کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس نے طلبہ کے والدین سے معافی تو مانگ لی ،مگر محکمہ تعلیمات کے افسران کے علم یہ بات لائی جاچکی تھی اس لئے فزیکل ایجوکیشن کے انسپکٹر ایم آر تالّی منے نے اسکول میں پہنچ کر حالات کا معائنہ کیا۔اور برہم عوام کو تسلی دلانے کی کوشش کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاملے کے تعلق سے ڈی ڈی پی آئی کو رپورٹ بھیج دی جائے گی اور متعلقہ ٹیچر کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر کچھ والدین نے اس بات پر بھی سوال اٹھایا کہ ’سیوادل‘ تو کانگریس پارٹی کی ایک تنظیم ہے۔ پھر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اس کے اجلاس میں شرکت کے لئے طلبہ کو لے جانے میں کیوں دلچسپی لی۔اس پر مذکورہ ٹیچرنے کہا کہ محکمہ تعلیمات کی طرف سے طلبہ کو اس پروگرام میں شریک کرنے کی ہدایت دی گئی تھی اس لئے اس پر عمل کیا گیا۔