منڈگوڈ ٹیچر کی غیر ذمہ دارانہ حرکت۔ طلبہ کو بھوکے پیٹ کرنا پڑا 10کیلومیٹر تک پید ل سفر

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 3rd February 2019, 9:31 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منڈگوڈ3؍فروری (ایس او نیوز) سرکاری ہائی اسکول منڈگوڈ میں فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر کو طلبہ کے والدین کا غصے کا اس لئے شکار ہونا پڑا کیونکہ اس ٹیچر کی وجہ سے 8لڑکیوں اور6لڑکوں پر مشتمل طلبہ کے ایک گروپ کو ’سیوا دل‘ میٹنگ میں حاضری کے بعد بھوکے پیٹ 10کیلومیٹر تک کا فاصلہ پیدل طے کرکے اپنے گھر واپس لوٹنا پڑا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ٹیچر دیپک نے جمعہ طلبہ کے ایک گروپ کو انڈین نیشنل کانگریس کی ایک ونگ ’بھارتیہ سیوا دَل‘ کے پروگرام میں شرکت کے لئے لے جایا گیا تھا۔ ٹیچر نے پروگرام کے منتظمین سے طلبہ کے کھانے کے لئے ٹوکن حاصل کرلیے تھے۔پروگرام دن بھر چلنے والا تھا، لیکن انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت کرتے ہوئے مذکورہ ٹیچر ٹوکن اپنی جیب میں رکھ کر ہی وقت سے پہلے اپنے گھر لوٹ آیا۔جب طلبہ دوپہر کا کھانا کھانے کے لئے پہنچے تو مبینہ طور پر سیوا دل کے رضاکاروں نے ان کے پاس ٹوکن نہ ہونے کی وجہ سے کھانا فراہم نہیں کیا۔ٹیچر نے طلبہ کے لئے واپسی کا کوئی انتظام بھی نہیں کیاتھا یا بس کی ٹکٹ وغیرہ کے لئے بھی رقم نہیں دی۔ اس طرح پروگرام ختم ہونے پر طلبہ بھوکے پیٹ پیدل چلتے ہوئے ،رات آٹھ بجے قریب اپنے اپنے گھر پہنچے۔

اس واقعہ سے ناراض ہوکر سنیچرکے دن طلبہ کے والدین نے اسکول پہنچ کر فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچر دیپک کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس نے طلبہ کے والدین سے معافی تو مانگ لی ،مگر محکمہ تعلیمات کے افسران کے علم یہ بات لائی جاچکی تھی اس لئے فزیکل ایجوکیشن کے انسپکٹر ایم آر تالّی منے نے اسکول میں پہنچ کر حالات کا  معائنہ کیا۔اور برہم عوام کو تسلی دلانے کی کوشش کرتے ہوئے بتایا کہ اس معاملے کے تعلق سے ڈی ڈی پی آئی کو رپورٹ بھیج دی جائے گی اور متعلقہ ٹیچر کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔

اس موقع پر کچھ والدین نے اس بات پر بھی سوال اٹھایا کہ ’سیوادل‘ تو کانگریس پارٹی کی ایک تنظیم ہے۔ پھر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اس کے اجلاس میں شرکت کے لئے طلبہ کو لے جانے میں کیوں دلچسپی لی۔اس پر مذکورہ ٹیچرنے کہا کہ محکمہ تعلیمات کی طرف سے طلبہ کو اس پروگرام میں شریک کرنے کی ہدایت دی گئی تھی اس لئے اس پر عمل کیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...