آندھراپردیش میں اندوہناک سڑک حادثہ؛ لاری بے قابو ہوکر کئی سواریوں کو کچلتے ہوئے باکڑوں کے اندر گھس گئی؛ 20 ہلاک، 15 زخمی
چتور 21/اپریل (ایس او نیوز/ ایجنسی) آندھرا پردیش کے چتور ضلع میں ایک بے قابو ٹرک کی زد میں آنے سے 20 لوگوں کی موت واقع ہوگئی جبکہ 15 افراد شدید زخمی ہو گئے یہ حادثہ تروپتی سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر چتور ضلع میں پیش آیا.
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ دردناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب بے قابو ٹرک پہلے ایک کار، پھر دو بائک سے ٹکرانے کے بعد سڑک کنارے واقع ایک بجلی کے کھمبے سے ٹکراتے ہوئے سڑک کنارے واقع ایک باکڑا دکان کے اندر گھس گیا۔ حادثہ میں اس ٹرک نے قریب میں واقع ایک پولس اسٹیشن کے باہر احتجاج کررہے کسانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ ٹرک کی رفتار کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹرک کئی گاڑیوں کو بھی روندتے ہوئے آگے بڑھتا چلا گیا، جبکہ الیکٹرک کھمبے سے ٹکراتے ہی بجلی کی تار لوگوں پر گرپڑی۔ بتایا گیا ہے چھ لوگوں کی موت لاری کے پہیوں کی زد میں آنے سے ہوئی، جبکہ 14 لوگوں کی موت الیکٹرک کی ہائی ٹینسن والی تارلوگوں پر گرنے سے واقع ہوئی۔
بتایا گیا ہے کہ پولس اسٹیشن کے باہر کسان اپنے علاقوں میں ریت کی غیر قانونی نقل و حمل کو لے کر احتجاج کررہے تھے کہ یہ حادثہ پیش آیا اور بجلی کی ایک تار ان پر ایسے گری کہ اُٹھنا ممکن نہ ہوسکا۔اس موقع پر کچھ لوگ جب بچانے کے لئے آگے بڑھے تو بجلی کا شاک لگنے سے وہ بھی کافی جھلس گئے اور بری طرح زخمی ہوگئے۔ حادثہ آج جمعہ دوپہر 1.45 بجے کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ ٹرک ہیوی لوڈنگ تھا اور اس کی رفتار بھی لمٹ سے بہت زیادہ تھی.
حادثے میں زخمی ہونے والوں میں ایک مقامی اخبار کا نمائندہ اور پولس انسپکٹر اور سب انسپکٹر بھی شامل ہیں، جن کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ڈی ایس پی مسٹر کے ایچ ننجدپا بتایا کہ حادثے میں کل 15 زخمیوں کا علاج تروپتی کے رويا ہسپتال میں کیا جا رہا ہے.
ریاستی حکومت نے معاوضہ کا اعلان کیا
آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے خاندان والوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا. ساتھ ہی حکومت نے حادثے کے فورا بعد معاوضہ کا اعلان بھی کر دیا. ریاستی حکومت نے حادثے میں مرنے والوں کے خاندان کوپانچ پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
کسانوں کے ساتھ عجیب واقعہ:
بتایا گیا ہے کہ کسان تحصیلدار کو میمورنڈم پیش کرنے پہلے تحصیلدار دفتر پہنچے تھے، وہاں جانے کے بعد پتہ چلا کہ تحصیلدار موجود نہیں ہے، اسی وقت خبر ملی کہ یرپاڈو پولس تھانہ میں ایس پی صاحب کا اچانک دورہ ہوا ہے، اطلاع ملتے ہی سارے کسان یرپاڈو پولس تھانہ پہنچے، یہاں پہنچنے کے بعد کسانوں سے کہا گیا کہ وہ تھانہ کے باہر کچھ دیر انتظار کریں، کسان تھانہ کے باہر آکر ایس پی کے بلاوے کا انتظار کررہےتھے کہ مگر کسے معلوم تھا کہ ایس پی کے بلاوے سے پہلے موت کا بلاوا آنے والا ہے۔ یہ لو گ تھانہ کے باہر انتظار کر ہی رہے تھے کہ اچانک بجلی کی ہائی ٹینشن والی وائر ان پر موت بن کر گرپڑی۔اور کئی کسان بجلی کا تار گرنے سے وہیں جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ اس موقع پر کچھ لوگ جب بچانے کے لئے آگے بڑھے تو وہ بھی بجلی کے شاک کی زد میں آگئے۔ عینی شاہدین نے مقامی نامہ نگاروں کو بتایا کہ دس منٹ تک لوگوں کی سمجھ میں ہی نہیں آیا کہ آخر لاری کی ٹکر سے حادثہ ہوا ہے یا پھر بجلی کا شاک لگ کر لوگ ہلاک ہورہے ہیں۔