گزشتہ سال فرقہ وارانہ تشدد کے 822واقعات میں111افرادہلاک ہوئے:حکومت
نئی دہلی،6؍ فروری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ایک طرف بی جے پی لیڈران یہ دعوے کرتے ہیں کہ بی جے پی کے اقتدارمیں آنے کے بعدلاء اینڈرآرڈردرست ہوئے۔بی جے پی مذہب کی سیاست نہیں کرتی ،وہ سب کاساتھ سب کاوکاس کررہی ہے اورفرقہ وارانہ فسادات یاتشددنہیں ہوئے دوسری طرف حکومت نے کہاہے کہ گزشتہ سال ملک بھر میں 822فرقہ وارانہ واقعات ہوئے جن میں111افرادہلاک ہو گئے اور 2,384 افراد زخمی ہو گئے۔لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ ہنس راج اہیرنے کہاہے کہ 2017میں فرقہ وارانہ تشدد کے سب سے زیادہ 195 واقعات اتر پردیش میں ہوئے جہاں44افرادہلاک اور542زخمی ہوئے۔انہوں نے کہاہے کہ کرناٹک میں گزشتہ سال 100فرقہ وارانہ واقعات ہوئے جن میں نوافراد ہلاک اور 229زخمی ہوگئے۔راجستھان میں ایسے 91واقعات ہوئے جن میں 12 افراد ہلاک اور175زخمی ہوگئے۔وزیر نے کہا کہ 2017میں بہار میں 85فرقہ وارانہ واقعات ہوئے جن میں تین لوگوں کی موت ہوگئی اور 321زخمی ہوئے۔مدھیہ پردیش میں 60 واقعات ہوئے اور ان میں نو افراد ہلاک اور 191زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ تشدد کے 58واقعات ہوئے جن میں نو افراد ہلاک اور 230زخمی ہوگئے۔گجرات میں 50 واقعات ہوئے اور آٹھ افراد ہلاک اور 125 زخمی ہوگئے۔