بھٹکل میں اگلے 2 ماہ میں 110کے وی بجلی مرکز کا مسئلہ حل ہوجائے گا :ہیسکام گاہکوں کی میٹنگ میں رکن اسمبلی کی یقین دھانی

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 19th May 2017, 10:03 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:19/مئی (ایس اؤنیوز)بھٹکل تعلقہ میں بجلی کو لے کر جن مسائل کا سامنا ہے اس کو مرحلہ وار حل کیاجارہاہے، پورے تعلقہ کے عوام کی مانگ ہے کہ بھٹکل میں 110کے وی کا مرکز قائم کیا جائے، اس مرکزکے قیام کے لئے جن رکاوٹوں کا سامنا ہے اُسے اگلے 2 ماہ میں دور کیا جائے گا۔ اس بات کی یقین دھانی بھٹکل کے رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے دلائی۔ وہ یہاں جمعہ کو تعلقہ کے ہیسکام دفتر میں گاہکوں کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 110کے وی کے مسئلے کو حل کرنےکے کے لئے میں  گذشتہ 4سالوں سے محکمہ کےساتھ  مل کر اُسے حل کرنے  لگاتار کوشش کررہاہوں ، معاملے کے دستاویزات اور فائلس آج محکمہ فاریسٹ کے ایک دفتر سے دوسرے دفتر کو منتقل ہونے میں ہیں، اب ہم آخری مرحلے میں ہیں، امید ہے کہ بہت جلد اس کو منظوری مل جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ہوناور میں 100کروڑ کی لاگت سے ہیسکام معاون علاقہ کا نیا مرکز قائم کیا گیا ہے، تعلقہ میں 60سے زائد لائن مین   دن رات کام کررہے ہیں ، آفاقی وجوہات کی بناء پر  بجلی سپلائی میں جو رکاوٹیں ہورہی ہیں اس کے لئے ہیسکام افسران اورعملہ کو ذمہ دارٹھہرانا بے معنی ہے۔

منکال وئیدیا نے واضح کیا کہ محکمہ ہیسکام کو بھٹکل کے گاہکوں سے سب سے زیادہ  ہرماہ پانچ کروڑ روپیہ وصول ہوتا ہے، اور اُنہیں  فی گھنٹہ لاکھوں روپئے کی آمدنی ہوتی ہے ، منکال وئیدیا کے مطابق  بجلی سپلائی کٹ ہوگئی تو ظاہر بات ہے کہ ہیسکام کو لاکھوں کا نقصان ہوگا، اور محکمہ ہیسکام کبھی ایسا نہیں چاہے گا کہ وہ بھٹکل میں الیکٹری سٹی فیل  ہونے دیں۔ اگر کبھی بھٹکل میں  الیکٹری سٹی بند ہوتی ہے تو ہمیں سمجھنا چاہئے کہ  اس صورت میں   اعلیٰ افسران خاموش نہیں رہتے وہ بھی مقامی افسران کو سوال کرتے ہیں، جتنی جلد ہوسکے مرمت کرنا اور بجلی کو بحال کرنا  ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ بارش کی وجہ سے پڑوسی تعلقہ ہوناور میں  200بجلی کے کھمبے گرے ہیں، انکی جگہ نئے کھمبوں کو بہت جلد نصب کیا جائے گا۔

 میٹنگ میں بجلی چلے جانے کے بعد گاہکو ں کی طرف سے فون پر رابطہ کرنے پر متعلقہ ذمہ دار فون ریسو نہ کرنے پر کچھ گاہکوں نے بے اطمینانی کا اظہار کیاتو رکن اسمبلی نے بتایا کہ وہ بھی انسان ہیں ایک ساتھ سینکڑوں اور ہزاروں لوگ فون کرکے ایک ہی بات پوچھیں گے کہ بجلی کیوں فیل ہوئی ہے تو وہ آخر کتنوں کو  جواب دیں گے ۔ ہمیں اُن کے مسائل بھی سمجھنا چاہئے۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ  ہم عملے کو بھی انسان سمجھیں تو کچھ حد تک مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

میٹنگ میں سرسی سے تشریف فرما ہیسکام کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر نرسمہا مورتی نے حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں قطعی اس بات کا علم نہیں تھا کہ جمعہ کو میٹنگ رکھیں گے تو بھٹکل کے مسلمان حاضر نہیں ہوسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم لوگ سلسلہ وار طور ہرروز ایک تعلقہ میں  میٹنگ منعقد کرتے آرہے ہیں، کل ہوناور میں میٹنگ تھی، اُس سے پہلے کمٹہ میں تھی، اُس سے پہلے انکولہ میں تھی۔۔۔ اس طرح آج بھٹکل میں بلائی گئی تھی۔ اگر ہمیں پہلے پتہ چلتا تو ہم جمعرات کو بھٹکل اور جمعہ کو ہوناور میں میٹنگ میں رکھ سکتے تھے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ جب کبھی بھی اس طرح کی گاہکوں کی میٹنگ ہوگی تو وہ جمعہ کے بجائے کسی اور دن بھٹکل میں میٹنگ رکھیں گے۔

میٹنگ میں کچھ  لوگوں نے  مختلف مسائل   پیش کئے، کئی ایک نے مشورے اور تجاویز بھی پیش کئے۔ اس موقع پر بھٹکل کے اسسٹنٹ ایکزی کوٹیو انجنیئر منجوناتھ نے گفتگو کرتے ہوئے عوام الناس سے درخواست کی کہ اگر بھٹکل الیکٹری سٹی دفتر کا نمبر 226426  نہیں لگ رہا ہو تو بھٹکل ٹائون کے سیشکن آفسر کے موبائل نمبر9480881958 پر کال کریں، اگر مضافاتی علاقوں (یعنی پنچایت حدود کے علاقوں) میں کچھ مسئلہ ہوتو  فون نمبر 222726 پر کال کریں۔ اگر ان نمبروں سے بھی آپ کو اطمینان نہیں ہوتا ہے تو   برائے کرم ٹول فری نمبر 1912 ڈائل کرکے اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں، یہ ٹول فری نمبر سیدھے ہبلی آفس جائے گا جہاں چوبیسوں گھنٹے سروس دستیاب ہے۔

میٹنگ میں ہیسکام ہوناور کے ایکزی کوٹیو انجینئر  نرسمہا پنڈت، کے پی ٹی سی ایل کے معاون انجنئیر پرمود اور ہوسمنی  سمیت بھٹکل محکمہ ہسکام کے مختلف سیکشن آفسرس  و دیگر عملہ کے لوگ  موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی