بنگلورو،31مئی (ایس او نیوز)بینک ملازمین کی ملک گیر ہڑتال کے سبب کرناٹک میں بینکنگ خدمات بری طرح متاثر رہیں اور صارفین کو رقم نکالنے کے لئے ایک اے ٹی ایم سے دوسرے اے ٹی ایم تک جانا پڑا۔ مختلف عوامی شعبے کے بینکس کے ملازمین اور بینکنگ اسوسی ایشنس کے ارکان نے شہر میں احتجاج اور احتجاجی مارچ نکالا ۔
میسور ڈسٹرکٹ بینک ایمپلائز اسوسی ایشن (ایم ڈی بی ای اے ) یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینس (یو ایف بی یو ' میسور ڈیویژن ) اور دیگر بینکنگ اسوسی ایشنس نے شہر میں احتجاج کیا۔ یو ایف بی یو’ میسورو نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سرسوتی پورم سے احتجاجی ریالی نکالی جو اس علاقہ کی مختلف سڑکوں سے گزری ۔ انہو ں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرے اور مسائل کو حل کرے ۔ میسورو ڈسٹرکٹ بینک ایمپلائز اسوسی ایشن کے سینکڑوں ارکان نے نظر بد علاقہ کے کینرا بینک کے سامنے احتجاج کیا‘دو فیصد اجرتوں میں اضافہ کی پیشکش کے خلاف نعرے بازی کی اور آئی بی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ مناسب اضافہ کی پیشکش کرتے ہوئے بینکنگ ملازمین کے مطالبات کو پورا کرے ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سکریٹری ایم ڈی بی ای اے نے کہا’’ہماری تنخواہوں پر نظر ثانی یکم نومبر 2017سے کی جانی ہے ۔ حکومت نے انڈین بینکرس اسوسی ایشن اور بینکس کو ہدایت دی تھی کہ پیشگی طور پر مذاکرات کا آغاز کرے اور اس کا اختتام کیا جائے ۔ آئی بی اے اور یونائیٹڈ فرنٹ آف بینک یونینس کے درمیان کئی دور کی بات چیت ہوئی تاہم اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ بینکنگ انڈسٹری میں این پی اے کی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جس کے لئے بینک ملازمین ذمہ دار نہیں’آئی بی اے نے صرف 2فیصد اضافہ کی توہین آمیز پیشکش کی ہے ۔ بینکنگ انڈسٹری کے بہ حیثیت مجموعی منافع میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ تنخواہوں میں اضافہ کے مسئلہ کی یکسوئی نہ کرنے کی بینکرس کے پاس کوئی وجہ نہیں ہے ۔ اسی لئے ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ پر فوری مداخلت کرے ۔ آئی بی اے کو مشورہ دیاجائے کہ وہ مناسب اضافہ کی پیشکش کرے اور بغیر کسی تاخیر کے ہمارے مطالبات کی تکمیل کے لئے سامنے آئے ۔عوامی شعبہ کے بینکس کے ملازمین کے مہینہ کے اواخر میں اس احتجاج سے شہر میں بینکنگ سرگرمیاں متاثر رہیں۔ مختلف کمپنیوں اور اداروں کے ملازمین جو بروقت اپنی تنخواہیں نکالنے کا انتظار کررہے تھے ' دو روزہ احتجاج کے سبب نقدی نکالنے سے قاصر رہے ۔ اگرچہ کہ اے ٹی ایمس میں مناسب نقدی بھرنے کی مختلف بینکس کی جانب سے اقدامات کئے گئے ہیں تاہم شہر کے کئی اے ٹی ایمس بند ہیں۔ کیوں کہ اے ٹی ایمس پر تعینات سکیورٹی گارڈس بھی اس احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔اسی دوران کئی پرائیویٹ بینکس جیسے آئی سی آئی سی آئی ’ایچ ڈی ایف سی اور ایکسیس بینک معمول کے مطابق صارفین کی خدمات کے لئے کھلے رہے تاہم چیک کلیرنس اور دیگر سرگرمیاں دو روزہ ہڑتال کے سبب متاثر رہیں۔