بھٹکل کی مساجد میں قائم شبینہ مکاتب کا نظام ملک کے دیگر علاقوں کے لیے مثالی

Source: S.O. News Service | Published on 27th August 2016, 11:25 AM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 27/اگست(ایس او نیوز)اسکولی بچوں کے لئے اسکول کی چھٹی کے بعد کے بعد مساجد میں دین کی بنیادی باتیں اور قرآن سکھانے کے ساتھ ساتھ اسلامی آداب اور دعائیں سکھانے کا نظم کرنا بڑی بات ہے۔بھٹکل کی مساجد کے تحت اس قسم کے شبینہ مکاتب کا انتظام کیا گیا ہے،جہاں بچوں کو قرآن سکھانے کا بہترین نظم ہے۔ اس سہولت سے فائدہ اٹھا کر اب تک کئی طلبہ نے قرآن حفظ کرنے کی پہل کی ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ قرآن مجید سیکھنا یا سکھانا دونوں ہی عظیم عبادت ہے لیکن اس کے لئے مناسب نظم ہونا بھی قدرت کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے قرآن سیکھنے کے اس شوق میں ان سہولتوں سے بھٹکل کے اب تک سینکڑوں اسکولی طلبہ نے فائدہ اٹھایا ہے۔ فی الحال بھٹکل کی تقریبا تمام مساجد میں اس طرح کا قرآن اور اسلامی طرز زندگی سکھانے کا ںطم قائم ہے، بتایا جاتا ہے کہ ایک اندازہ کے مطابق اس سہولت سے بھٹکل کی مختلف مساجد میں کم وبیش دیڑھ ہزار طلبہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ بھٹکل کی مساجد میں عصری اسکولوں کے طلبہ کے لئے بعد نماز مغرب قرآن سکھانے کا بہترین نظم پچھلے کم وبیش 40 برسوں سے یہ نظام پورے سکون کے ساتھ جاری ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ شبینہ مکاتب سے قرآن مجید پڑھ کرعصری اسکولوں کے کئی طلبہ نے قرآن مجید حفظ کرنے کا کارنامہ انجام دیاہے۔ اسی کے پیش نظر بھٹکل کی مساجد میں عصری اسکولوں کے طلبہ بڑی تعدادمیں قرآن سیکھنے آتے ہیں۔ یہاں طلبہ کو قرآن کے ساتھ ضروری دعائیں اور اسلامی آداب بھی سکھائے جاتے ہیں۔ ان مساجد میں شہر کی  جمعہ مساجد کے ساتھ سلطانی مسجد ، صدیقی مسجد اور،عثمانیہ مسجد ، ھدی مسجد ، طوبی مسجد عمر مسجد بطور خاص شامل ہے۔ حیرت کی بات یہ کہ اسکولوں میں امتحانات کے موقع پر ان میں سے بعض مساجد میں اسکولی نصاب کا اعادہ بھی کرایا جاتا ہے تاکہ امتحانات کے نام پر لڑکے مساجد سے غائب نہ ہوں ۔ ان مکاتب میں قرآن سیکھنے کیلئے زیادہ تراسکولوں کےچھوٹے چھوٹے بچے آتے ہیں ، جو اپنی اسکول کی تعلیم کے بعد شام کے وقت قرآن سیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بچوں میں قرآن پڑھنے کے ساتھ ساتھ قرآن یاد کرنے کا شوق بھی بڑھ رہا ہے۔قرآن سیکھنے کے اس شوق میں ان سہولتوں سے بھٹکل کے اب تک سینکڑوں اسکولی طلبہ نے فائدہ اٹھایا ہے۔ فی الحال بھٹکل کی تقریبا تمام مساجد میں اس طرح کا بندوبست ہے، جانکار کہتے ہیں کہ یہ نظام اگرعام ہوجاتا ہے تو ملک کے دیگر علاقوں میں اسکولوں کے طلبہ کے لئے قرآن سکھانے کی ایک بہترین مثال بن سکتی ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

اترکنڑا میں جاری رہے گی منکال وئیدیا کی مٹھوں کی سیاست؛ ایک اور مندر کی تعمیر کے لئے قوت دیں گے وزیر۔۔۔(کراولی منجاؤ کی خصوصی رپورٹ)

ریاست کے مختلف علاقوں میں مٹھوں کی سیاست بڑے زورو شور سے ہوتی رہی ہے لیکن اترکنڑا ضلع اوراس کے ساحلی علاقے مٹھوں والی سیاست سے دورہی تھے لیکن اب محسوس ہورہاہے کہ مٹھ کی سیاست ضلع کے ساحلی علاقوں پر رفتار پکڑرہی ہے۔ یہاں خاص بات یہ ہےکہ مٹھوں کے رابطہ سے سیاست میں کامیابی کے ...